
آپﷺکی احادیث
164 subscribers
About آپﷺکی احادیث
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ اس شخص کو تروتازہ رکھے جس نے میری کوئی حدیث سنی اور اسے دوسروں تک پہنچا دیا،
Similar Channels
Swipe to see more
Posts

رسول الله ﷺ نے فرمایا: جماعت کے ساتھ نماز، اکیلے نماز پڑھنے سے، ستائیس (27) درجہ زیادہ فضیلت رکھتی ہے. بخاری 645، 649 (مسلم 1477، 1488؛ ترمذی 215؛ نسائی 838؛ ماجہ 789؛ مسند احمد 5332، 5921، 8331؛ دارمی 1313؛ ابن حبان 2052، 2054؛ مشکوٰۃ 1052)

اگراللہ تمہاری مدد کرے تو کوئی تم پر غالب آنے والا نہیں، اور اگر وہ تمہیں تنہا چھوڑدے تو کون ہے جو اس کے بعد تمہاری مدد کرے؟ اور مؤمنوں کو چاہئے کہ وہ اللہ ہی پر بھروسہ رکھیں۔ ﴿سورۃ آل عمران ، ۱۶۰﴾

رسول الله ﷺ نے فرمایا: روئے زمین پر نہ گارے (اینٹ) کا گھر باقی رہے گا اور نہ اون کے خیمے کا، مگر یہ کہ الله اُس میں کلمۂ اسلام کو داخل کر دے گا، خواہ کسی عزت والے کی عزت کے ساتھ یا کسی ذلیل کی ذلت کے ساتھ. مسند احمد 24315 (المستدرک للحاكم 8324؛ مشکوٰۃ المصابيح 42)

اے ایمان والو ! جب جمعہ کےدن نماز کےلیے پکارا جائے تو اللہ کے ذکر کی طرف لپکو، اور خریدو فروخت چھوڑ دو۔ یہ تمہارےلیےبہتر ہے،اگر تم سمجھو۔ پھر جب نماز پوری ہوجائےتو زمین میں منتشر ہوجاؤ، اور اللہ کافضل تلاش کرو،اور اللہ کو کثرت سےیاد کرو، تاکہ تمہیں فلاح نصیب ہو۔ ﴿الجمعہ۔۹،۱۰﴾

حقیقت یہ ہے کہ اللہ نے مؤمنوں پر بڑا اِحسان کیا کہ اُن کے درمیان اُنہی میں سے ایک رسول بھیجا جو اُن کے سامنے اللہ کی آیتوں کی تلاوت کرے، اُنہیں پاک صاف بنائے اور اُنہیں کتاب اور حکمت کی تعلیم دے، جبکہ یہ لوگ اِس سے پہلے یقینا کھلی گمراہی میں مبتلا تھے۔ ﴿سورۃ آل عمران، ۱۶۴﴾

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جھوٹا وہ نہیں ہے جو لوگوں میں باہم صلح کرانے کی کوشش کرے اور اس کے لیے کسی اچھی بات کی چغلی کھائے یا اسی سلسلہ کی اور کوئی اچھی بات کہہ دے۔ (صحیح بخاری، ۲۶۹۲)

رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: “ روزانہ پانچ وقت کی نماز اور ایک جمعہ سے دوسرا جمعہ بیچ کے گناہوں کا کفارہ ہیں، جب تک کہ کبیرہ گناہ سرزد نہ ہوں“۔ (جامع ترمذی،۲۱۴)

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جو شخص غصہ پی جائے جبکہ وہ اس پر عمل درآمد کی قدرت رکھتا ہو تو اللہ اسے قیامت کے دن برسر مخلوق بلائے گا اور اسے اختیار دے گا کہ جنت کی حورعین میں سے جسے چاہے منتخب کر لے ۔ (ابوداؤد : 4777)

حضرت معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا: اللہ جس کے ساتھ خیر کا ارادہ کرتا ہے اسے دین کی سمجھ عطا فرما دیتا ہے اور میں تو صرف تقسیم کرنے والا ہوں اور دیتا اللہ ہے۔ (بخاری، ۷۳۱۲)

اور (اے مسلمانو!) تمہارے پاس کیا جواز ہے کہ اللہ کے راستے میں اور اُن بے بس مردوں، عورتوں اور بچوں کی خاطر نہ لڑوجو یہ دُعا کر رہے ہیں کہ ’’اے ہمارے پروردگار! ہمیں اِس بستی سے نکال لائیے جس کے باشندے ظلم توڑ رہے ہیں، اور ہمارےلئے اپنی طرف سےکوئی حامی پیدا کردیجئے، ﴿النساء،۷۵﴾