
دلچسپ اردو تحریر
2.0K subscribers
About دلچسپ اردو تحریر
دلچسپ واقعات پر مبنی تحریریں By Prof Shoaib Hashmi Official https://www.youtube.com/@prof_shoaib_hashmi_official https://www.facebook.com/profile.php?id=100087256698478&mibextid=ZbWKwL
Similar Channels
Swipe to see more
Posts

*جاپان میں دو بھائی رہتے تھے ۔ایک کا نام "جو " تھا دوسرے کا نام "وہ " تھا ۔۔'*🙄😁 *ایک رات "جو " کو کمرے میں بھوت دکھائی دیا ۔۔'*🥺😇 "*جو " ڈر گیا اور اُس نے "وہ " کو آواز لگائی ۔۔'*🙃😉 *اور " وہ " دوڑتے ہوئے کمرے میں آیا . اور بھوت کو دیکھتے ہی* 😐 *مر گیا ۔۔!*🥲 *بس اسی دن سے یہ کہاوت مشہور ہوگئی ۔۔۔'!*😊 *" جو ڈر گیا وہ مرگیا " ____،،*😁🙃 https://whatsapp.com/channel/0029Vaba5PGBFLgaCn90Q22l


بٹ صاحب! چنوں کے 200 روپے والے 2 پیکٹ بنا دو۔ اور تری ذرا زیادہ ڈالنا۔ بٹ صاحب! 20 روپے زیادہ لے لو، پر تری الگ سے شاپر میں دے دو۔ ہر دن ناشتے کے وقت، اور خاص کر چھُٹی والے دن نان چنوں کا ناشتہ ہر عام آدمی کی پہلی پسند ہوتی ہے۔ اور چنے لیتے ہوئے سب کی کوشش ہوتی ہے کے آئل کی تری سے بھرے چنے ہوں۔ اور اس میں بھر بھر کر نوالے کھائیں۔ پر یہی پراسیسڈ آئل کی تری جو کھانے میں آپ کو لذیذ لگتی ہے، آپ کے جسم کو خاموشی سے چربی کی لپیٹ میں لے کر آپ کو موٹاپے میں مبتلا کر رہی ہوتی ہے۔ چنوں میں جب تری شامل ہوتی ہے، تو وہ بڑی مقدار میں تیل جذب کر لیتے ہیں۔ نتیجتاً چنوں میں مجموعی کیلوریز کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ اور زائد کیلوریز کا استعمال وزن میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔ تیل سے بھرپور خوراک جسم میں adipose tissue کو متحرک کرتی ہے۔ چکنائی والی خوراک سے جسم lipogenesis کا عمل تیز کرتا ہے۔ یعنی کھانے سے حاصل شدہ توانائی کو چربی میں تبدیل کر کے جسم میں محفوظ کرتا ہے، جو موٹاپے کی بنیادی وجہ ہے۔ چربی سے بھرپور غذا، خاص طور پر سچوریٹڈ فیٹس، انسولین ریزسٹنس پیدا کرتی ہیں۔ نتیجتاً خون میں شوگر کی سطح بلند ہو جاتی ہے، اور موٹاپا مزید بڑھتا ہے۔ جب چنوں کو تیل میں پکایا جاتا ہے، تو ان کا فائبر کم ہو جاتا ہے، اور بھوک جلدی لگتی ہے، جس سے مزید خوراک کی طلب بڑھتی ہے۔ موٹاپے کو فٹنس میں بدلنے کے لیے آپ کو پہلے اپنی خوراک کو بدلنا ہو گا۔ https://whatsapp.com/channel/0029Vaba5PGBFLgaCn90Q22l


💑 مشہور عربی حکایت ہے کہ ایک بستی کے لوگ جھوٹ بولنے اور جھوٹی گواہی دینے کے لیئے مشہور تھے۔ اس بستی کے ایک مرد و عورت نے خفیہ طور پر نکاح کرلیا۔نکاح شریعت کے مطابق تھا۔۔۔ نکاح، قاضی اور گواہوں کی موجودگی میں ہوا کچھ عرصے بعد میاں بیوی میں ناچاقی ہوگئی اور شوہر نے بیوی کو گھر سے نکال بھی دیا اور اسے تمام شرعی حقوق سے بھی محروم کردیا خاتون شہر کے قاضی کے پاس مقدمہ لے کر گئی اور بتایا کہ شوہر نے گھر سے نکال دیا ہے قاضی نے کہا: تمہارے اس نکاح کی توکسی کو خبر ہی نہیں۔ خاتون نے کہا کہ جناب ہمارا نکاح بالکل شریعت کے عین مطابق ھوا۔ قاضی نے پوچھا ۔۔کوئی گواہ ہے؟ جی۔ قاضی صاحب دو گواہ بھی تھے۔ ان ہی کی موجودگی میں یہ نکاح ہوا تھا قاضی صاحب نے شوہر اور گواہوں کو طلب کرلیا۔ مگر انہوں نے بھری عدالت میں خاتون کو پہچاننے اور نکاح سے صاف انکار کردیا۔ اور بیک زبان کہا کہ ہم نے تو اج سے پہلے اس خاتون کو کبھی دیکھا تک نہیں قاضی صاحب نے خاتون، شوہر اور گواہوں کو بیک وقت گہری نظروں سے دیکھتے ہوئے خاتون سے پوچھا۔ کیا تمہارے شوہر کے پاس کتّے ہیں؟ خاتون نے کہا؟ ہاں قال: هل تقبلين بشهادة الكلاب وحكمهم؟ قاضی نے خاتون سے پوچھا ۔۔کیا اپ کتوں کی گواہی اور ان کے فیصلے کو قبول کرلیں گی؟ قالت: نعم خاتون نے کہا۔۔جی ۔۔مجھے ان کی گواہی اور فیصلہ قبول ہوگا قاضی نے حکم دیا کہ خاتون کو اس شخص کے گھر لے جایا جائے۔۔اگر وہ اس خاتون کو دیکھ کر (اجنبی جان کر)بھونکنے لگیں تو یہ عورت جھوٹی ہے اور اگر وہ کتے خاتون کو دیکھ کر، گھر کا فرد سمجھ کر خوش ہوں اور اس کا استقبال کریں تو خاتون کا دعویٰ درست اور شوہر اور گواہ جھوٹے ہیں اور یہ خاتون گھر کی مالکن ہے یہ حکم جاری کرتے ہی قاضی اور عدالت میں موجود لوگوں نے شوہر اور گواہوں کی طرف دیکھنا شروع کردیا، جن کے چہرے جھوٹ پکڑے جانے کے خوف سے پیلے پڑ گئے تھے اور جسم کپکپانے لگے تھے فیصلہ تو ہوچکا تھا کہ کون سچا اور کون جھوٹا ہے فقال القاضي: اجلدوهم فإنهم يكذبون٠ قاضی صاحب نے سپاہیوں کو حکم جاری کیا گرفتار کرلو۔ ان جھوٹوں کو اور انہیں کوڑے لگاؤ کہ یہی جھوٹے ہیں اور اپنے مشاہدے میں کہا : بئس القرى التي كلابها أصدق من اهلها.. بدترین بستیاں ہیں وہ جن کے باشندوں سے زیادہ ان کے کتے سچے ہیں۔" https://whatsapp.com/channel/0029Vaba5PGBFLgaCn90Q22l


جنوبی سوڈان میں شادی کا مطلب ہے دلہن کے لیے 4 سال کی آزادی یہ جنوبی سوڈان میں شادی کا ڈنکا رواج ہے۔ 100 سے 500 گایوں تک کے حق مہر کی ادائیگی کے باوجود خواتین کے ساتھ خدائی سلوک کیا جاتا ہے۔ مرد کی شادی ہو جائے تو اس کی بیوی 4 سال تک کھانا پکائے گی نہ جھاڑو دے گی۔ اس مدت کو "Anyuuc" (سخاوت مندانہ استقبال) کہا جاتا ہے۔ یہ نئی دلہن کے لیے آرام کرنا، آرام کرنا اور اپنے شوہر کے گھر کی اقدار کا مطالعہ کرنا ہے۔ اس دوران اس کے شوہر کی بہن کھانا پکانے، برتن دھونے، لکڑیاں جمع کرنے، پانی لانے اور دیگر گھریلو کام چار سال تک کرے گی۔ 4 سال کے بعد، اس کے شوہر ایک بہت بڑی پارٹی کا اہتمام کرنے کا فیصلہ کرتا ہے جسے "تھاٹ" (کھانا پکانے کا تہوار) کہا جاتا ہے جہاں 3 گائے اور 5 بکرے ذبح کیے جاتے ہیں تاکہ بیوی کو خاندان کے لیے کھانا پکانے کی شروعات کی جا سکے۔ لیکن اگر مرد نے 4 سال کے دوران بدتمیزی کی تو بیوی چھوڑنے کا فیصلہ کر سکتی ہے اور اسے حق مہرمیں لی گئی گائیوں کو بھی واپس نہیں کرنا پڑے گا۔ شکر کیجئے آپ پاکستانی ہیں۔۔۔ https://whatsapp.com/channel/0029Vaba5PGBFLgaCn90Q22l


ایک بار ایک دوست کے ساتھ ساہیانوالہ ( فیصل آباد) جانا ہوا، وہاں ان کی بہن کا گھر تھا - کافی محبت کرنے والے لوگ تھے ، دوست کا بہنوئی بہت جلدی میرے ساتھ گھل مل گیا گھر پہنچے ۔۔۔۔لسی لیاؤ کچھ دیر آرام کیا ۔۔۔۔لسی لیاؤ شام کے وقت دوست نے کہا چل تینو ڈیرا ویخائیے ۔ ڈیرے پہنچے ۔۔۔۔لسی لیاؤ وہاں تھوڑی دیر گھومے، گاٸیں بھینسیں دیکھیں، واپس بیٹھے ۔۔۔۔ لسی لیاؤ رات کا کھانا کھایا ۔۔۔۔لسی لیاؤ صبح اٹھے ۔۔۔۔ ناشتے میں مکھن، دیسی گھی میں تلے پراٹھے، انڈے، دیسی ککڑ وغیرہ سب کچھ تھا ۔۔۔۔ ناشتہ کر چکے ۔۔۔۔لسی لیاؤ ”بند کردیو لسی یار تسی سارے“ ۔۔۔میں نے غصے سے کہا ”چائے لیاٶ “ ”خان پائی غصہ ای کر گئے او تسی ۔۔۔۔لسی لیاؤ خان پائی واسطے“ ۔۔۔دوست کے بہنوٸی نے کہا تب دوست کو یاد آیا کہ میں خان ہوں پتر پتی ہیگی؟ اس نے اپنی بہن سے پوچھا یقین کیجئیے انہوں نے کہا کہ ہم اپنے منتھلی راشن میں چائے کی پتی لاتے ہی نہیں ۔۔۔بہرحال پتی منگوائی گئی اور مجھے چائے بنا کر دی گئی چائے کا پہلا سِپ لیتے ہی میں نے کپ واپس میز پہ رکھتے ہوئے بلند آواز سے کہا ۔۔۔۔ ”لسی لیاؤ“ ناشتے کی میز پہ قہقہے بلند ہوئے اور سب کورس میں چلاٸے ”لسی لیاٶ اوٸے“ (تحریر و تصویر "شرارتاں" سے کاپی کی کئی ہے) https://whatsapp.com/channel/0029Vaba5PGBFLgaCn90Q22l


بروقت نکاح کے تعلق سے حضرت مولانا مفتی تقی عثمانی صاحب کے اقوال ........................ *نکاح* ......................... اگر بارہ تیرہ سال میں بچے بچیاں بالغ ہورہے ہیں اور 25، 30 سال تک نکاح نہیں ہورہا تو یہ جنسی مریض بھی بنیں گے اور گناہ بھی کریں گے ۔ ............... ............ *نکاح*.......................... وقت پہ نکاح اولاد کا حق ہے۔ اس میں تاخیر والدین کو گناہ گار کرتی ہے ............................. *نکاح*........................... ہر غیر شادی شدہ جوان لڑکا اور لڑکی ایک دوسرے کی طلب رکھتے ہیں اور یہ ایک فطری ضرورت ہے لہذا اپنے بالغ بچے بچیوں کے نکاح کا بندوبست کریں۔۔ .......................... *نکاح*.......................... بھوک پیاس کے بعد بالغ انسان کی تیسری اہم ضرورت جنسی تسکین ہے. اور جب جائز ذریعہ نہ ہو تو بچہ / بچی گناہ اور ذہنی بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔ ............................ *نکاح*........................... بدقسمتی کی انتہا، اسکول، یونیورسٹیز میں بڑی بڑی لڑکیاں لڑکے بغیر نکاح علم حاصل کر رہے ہیں، اور والدین کو نکاح کی پرواہ ہی نہیں۔ ............................ *نکاح*.......................... انسان کی جنسی ضرورت کا واحد باعزت حل نکاح ہے۔ اور اگر نکاح نہیں تو زنا عام ہوگا یہ عام فہم نتیجہ ہے۔ ........................... *نکاح* ........................... اپنی بچیوں کے سروں پہ دوپٹہ ڈالنے کا مقصد تب پورا ہوگا جب ان کا نکاح وقت پہ ہوگا۔ .......................... *نکاح*.......................... اللہ تعالی نے معاشرتی اعمال میں سے نکاح کو سب سے آسان رکھا ہے۔ . .......................... *نکاح* ...................... نکاح انسانوں کا طریقہ ہے۔ جانور بغیر نکاح کے رہتے ہیں اور رہ سکتے ہیں۔ ........................ *نکاح*........................... والدین اپنی اولاد پہ رحم کریں اور وقت پہ نکاح کا بندوبست کریں *یہ کوئی فحش پوسٹ نہیں ہے ایک درس ہے جو ہر والدین کی ضرورت ہے بےحیائی کو روکنے کا گناہوں سے اپنے بچوں کی حفاظت کرنے کا ذریعہ ہے*. 💐https://whatsapp.com/channel/0029Vaba5PGBFLgaCn90Q22l


میرے والد اور چچا شدید گرمی پر بات کر رہے تھے دوپہر کا ٹائم تھا ٹمپریچر پچاس سینٹی گریڈ کو پہنچنے والا تھا میں ایئر کولر سے اٹھ کر باہر چھپر (جھونپڑی) میں نکلا چھپر جو درختوں کی ٹہنیوں لکڑیوں اور تنکوں وغیرہ سے بناتے ہیں۔ چاچا اور ابو آپس میں باتیں کر رہے تھے گرمی پر میں پاس جا کر بیٹھا ابو اور چاچا کو بولا آپ دونوں کمرے میں آ جائیں باہر بہت گرمی ہے والد اور چچا مسکرائے اور کہا اتنی بھی نہیں جتنی تم لوگوں نے بنائی ہوئی ہے میں حیران ہوگیا پچاس سینٹی گریڈ ان کیلئے گرمی کچھ نہیں واہ میں پھر بولا آج گرمی پچاس پر پہنچ گئی ہے ابو اور چچا نے بولا ہمیں پچاس ساٹھ کا نہیں پتہ اتنی گرمی میں ہم ہاڑ کے روزے بھی رکھتے تھے اور اونٹوں پر ہل بھی چلاتے تھے مطلب کاشت کاری بھی کرتے تھے میں بولا اس ٹائم خوراک بھی تو خالص تھی چاچا نے بولا اب کونسی خوراک نہیں گھروں میں لگاؤ سبزیاں مال مویشی پالو گھر کے دیسی کھانوں کو ترجیح دو تم لوگ خود آسانیاں چاہتے ہو خود کو عادی کروں سخت کاموں اور موسموں کا مقابلہ کرنا سیکھو ورنہ کمروں سے باہر نکلنا محال ہو جائے گا سردیوں گرمیوں میں, واقعی حقیقت ہے ہم آسانیاں چاہتے ہیں ہمارا جسم اب عادی نہیں سخت کام کا نہ ہی ہم ذرا سا مشکل کام برداشت کرسکتے ہیں ۔ میرے والد اور دو چاچا اب بھی چھپر یا درختوں کے نیچے سوتے ہیں گھڑے یا نلکے کا تازہ پانی پیتے ہیں اور پنکھوں ایئرکولروں سے شدید نفرت کرتے ہیں بازاری تیار کھانے نہ خود کھاتے ہیں نہ ہمیں گھروں میں لانے دیتے ہیں کہتے ہیں پنکھے کولر اور برف کا ٹھنڈا پانی یہ سب نقصان دہ ہے اور کہتے ہیں یہ سہولت کے نام پر بیماریاں ہیں ایک اور بات جو چاچا نے بولی تھوڑی تلخ ہے وہ کہہ رہے تھے اکثر عورتوں کی وجہ سے گھروں کو سیمنٹ ماربل سے فرش پختہ کیئے گئے ہیں اور درختوں کو حویلیوں سے کاٹا گیا صفائی آسانی سے ہو اور درختوں پر پرندے بیٹھتے ہیں نیچے گند کرتے ہیں اور درختوں کے پتے جھڑتے رہتے ہیں جو صفائی کرنا اج کل کی عورتوں کیلئے مشکل ہے لیکن اس پر میں کوئی جواب نہیں دیا کیونکہ ایسا ہو بھی سکتا ہے اور نہیں بھی ہوسکتا خدارا درختوں کو ترجیح دیں خالی جگہ اور حویلیوں میں درخت لگائیں ورنہ جو حال موجودہ گرمی کا ہے آنے والے وقتوں میں یہ گرمی اس گرمی کے آگے کچھ بھی نہیں ہوگی 🌳🌲✅ کاپی وسدے دیہات تحریر ✍️ سانول آف نورا شریف بھکر https://whatsapp.com/channel/0029Vaba5PGBFLgaCn90Q22l


⚠️ خبردار! یومِ عرفہ کےحوالےسےمتنبه رهیں: 💥 یہ دن نہ گھروں کی صفائی کے لیے ہے، نہ خریداری کے لیے، نہ نیند کے لیے، نہ آرام کے لیے۔ 💥 یہ وہ دن ہے جسے اللہ نے بہت شرف بخشا ہے ، یہ اللہ کا پسندیدہ اور مكرم دن ہے، یہ وہ دن ہے جس دن اللہ آسمان میں اہل عرفہ پر فخر کرتا ہے ، یہ جهنم سے آزادی کا دن ہے، یہ دلجمى سےعبادت کرنے کا دن ہے 💥 کوشش کریں کہ آپ کا کوئی لمحہ بھی اللہ کی اطاعت یا اس کی قربت والے کام کيے بغیر نہ گزرے، کیونکہ اگر آپ کے پاس دنیا کا قیمتی خزانہ اور جواہرات ہوتے اور وہ ضائع ہو جاتے، تو آپ ندامت اورافسوس سے دوچار ہوتے … تو آپ دنیا کے بہترین دن کو کیسے ضائع کر سکتے ہیں؟! 💥 اگر لیلۃ القدر پوشیدہ ہے تو یوم عرفہ معلوم اور متعين ہے۔ اگر لیلۃ القدر میں فرشتے نازل ہوتے ہیں، تو اللہ تعالیٰ خود عرفہ کے دن آسمانِ دنیا پر نزول فرماتا ہے۔ تو اس عظیم موقع سے فائدہ اٹھائیں اور اپنی بھرپور کوشش کریں۔ یومِ عرفہ کا ایک شاندار شیڈول🗒️ جو ہمارے لیے مفيد ثابت ہوگا اسے اپنے پیاروں کو بھی سینڈ کریں كيونكه یہ دن سال میں صرف ایک دن آتا ہے: 🌙 عرفہ کی رات: ❇️عرفہ کی رات جلدی سو جائیں تاکہ اللہ کی عبادت کے لیے تازہ دم ہو سکیں۔ ❇️سحری میں بیدار ہوں اور یوم عرفہ کی نیت سے روزہ رکھیں۔ ❇️سحری کے بعد کم از کم 2 یا 4 نفل نماز پڑھیں اور سجدے میں دنیا و آخرت کی بھلائی مانگیں۔ اس پر اللہ کا شکر ادا کریں کہ اس نے آپ کو وہ دن دیکهايا جس دن رحمتیں برستى ہیں ❇️فجر سے کچھ دیر پہلے استغفار کریں تاکہ آپ اللہ کے ان بندوں میں شامل ہو جائیں جو سحر کے وقت بخشش مانگتے ہیں۔ ❇️اذانِ فجر سے پانچ منٹ پہلے وضو کریں اور آپ یہ تصور کرے گیں کہ وضو کے پانی کے ساتھ آپ کے گناہ بھی بہہ رہے ہیں۔ وضو کے بعد کی دعا پڑھیں۔ ❇️نمازِ فجر (مرد) باجماعت (اور خواتین گھروں میں) ادا کریں اور پھر نماز کے بعد کم از کم سورج نکلنے کے 15 منٹ بعد تک مصلے پر بیٹھے رہیں۔ ❇️نماز کے بعد فوراً تکبیرات کا آغاز کریں اس وقت کو قرآن کی تلاوت، تسبیح، تہلیل، تحمید اور اذکارِ صباح میں گزاریں۔ ❇️نمازِ اشراق ادا کریں تاکہ آپ کو ایک حج اور عمرے کا ثواب ملے، وہ بھی نبی کریم ﷺ کے ساتھ — یہ موقع کبھی ضائع نہ کریں! اگر ممکن ہو تو پورا دن نیند نہ لیں، ہر لمحہ ذکر اور دعا میں گزاریں اور اللہ سے پوری امید رکھیں کہ آپ کی دعا قبول ہو گی۔ ❇️اگر ضرورت ہو تو تھوڑی دیر آرام کریں تاکہ دوبارہ عبادت کے لیے قوت حاصل ہو۔ ❇️اٹھ کر وضو کریں اور کم از کم چار رکعت صلاۃ الضحیٰ ادا کریں۔ عبادت میں تنوع پیدا کریں تاکہ دل نہ تھکے۔ 💥 زیادہ سے زیادہ تکبیر، ذکر، قرآن کی تلاوت کریں اور کثرت سے یہ کلمات پڑھیں: "لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ" ❇️نمازِ ظہر ادا کریں، تکبیرات کہیں، تسبیح کریں، قرآن کی تلاوت کریں۔ ❇️خطبۂ عرفہ کو مکمل توجہ سے سنیں — اس سال کوشش کریں کہ پچھلے سالوں سے زیادہ عمل کریں، ان شاء اللہ۔ ❇️نمازِ عصر ادا کریں، اذکارِ مساء پڑھیں اور تکبیرات جاری رکھیں۔ ❇️مغرب سے تقریباً ایک گھنٹہ قبل قرآن کی تلاوت کریں پھر خشوع کے ساتھ دعا میں لگ جائیں، اور تصور کریں کہ آپ اللہ کے سامنے کھڑے ہیں۔ اپنے غزه کے مسلمان بھائیوں کے لیے دعا کرنا نہ بھولیں۔ اللہ سے دعا کریں کہ سورج غروب ہونے سے پہلے ہی آپ کو جہنم سے آزادی عطا فرمائے۔ 💥 اللہ ہم سب کو نیک اعمال کی توفیق دے، اور ہم سب کی عبادت کو قبول فرمائے۔ اللہ ہمیں اور آپ کو جهنم سے آزاد فرمائے اور اپنے مقرب بندوں میں شامل کرے۔ آمین یا رب العالمین! منقول نوٹ: ایک بار پھر یاد دہانی کرا دوں کہ یوم عرفہ پاکستان میں بروز جمعہ ہے۔ https://whatsapp.com/channel/0029Vaba5PGBFLgaCn90Q22l


اہل عرب جب شادی بیاہ کرتے تھے تو قدیم رواج کے مطابق دعوت کی تقریب میں شامل مہمانوں کی تواضع کے لیے بھنے ہوئے گوشت کے ٹکڑے کو روٹی کے اندر لپیٹ کر پیش کرتے تھے .. اگر کسی تقریب میں گھر کے سربراہ کو پتا چلتا کہ اس شادی میں شریک افراد کی تعداد دعوت میں تیار کیے گوشت کے ٹکڑوں کی تعداد سے زیادہ ہے ، یا زیادہ ہوسکتی ہے ، تو وہ کھانے کے وقت دو روٹیاں (گوشت کے بغیر) ایک دوسرے کے ساتھ لپیٹ کر اپنے اہلِ خانہ، رشتہ داروں اور انتہائی قریبی دوستوں میں تقسیم کرتے جبکہ گوشت روٹی کے اندر لپیٹ کر صرف باہر سے آئے ہوئے اجنبیوں کو پیش کیا جاتا تھا... ایسا ہی ایک بار غریب شخص کے ہاں شادی کی تقریب تھی جس میں اس شخص نے دعوت کے دن احتیاطاً بغیر گوشت کے روٹی کے اندر روٹی لپیٹ کر اپنے گھر والوں، رشتہ داروں اور متعدد قریبی قابلِ بھروسہ دوستوں کو کھانے میں پیش کی .. تاکہ اجنبیوں کو کھانے میں روٹی کے ساتھ گوشت مل سکے اور کسی بھی قسم کی شرمندگی سے بچا جاسکے .. جنہیں صرف روٹی ملی تھی تو انہوں نے ایسے کھانا شروع کردیا گویا اس میں گوشت موجود ہے ، سوائے اس کے ایک انتہائی قریبی رشتہ دار کے اس نے روٹی کھولی گھر کے سربراہ کو بلایا اور غصے سے بلند آواز میں اس سے کہا ، “اے عبداللہ کے باپ یہ کیا مذاق ہے یہ تو روٹی گوشت کے بغیر ہے میں تو آج کے دن ہرگز یہ نہیں کھاؤں گا” غریب شخص نے تحمل سے سنا اور مسکرا کر جواب دیا ، “اجنبیوں کا مجھ پر حق ہے کہ میرے دسترخوان پر انہیں ہر حال میں گوشت پیش کیا جائے” . یہ لیجئے گوشت کا ٹکڑا اور معافی چاہتا ہوں مجھ سے غلطی ہوئی میں آپ کو اپنے اہلِ خانہ میں شمار کررہا تھا۔ قدیم عربی ادب سے ماخوذ.... ہمارے موجودہ دور میں ، ہم بہت سارے لوگوں پر بھروسہ کرتے ہیں. ان کو گھر کے فرد جیسا سمجھتے ہوئے یہ یقین رکھتے ہیں کہ یہ مشکل وقت میں ہمارے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے، ہماری پیٹھ پیچھے ہماری عزت کی حفاظت کرتے ہوئے ہر حال میں وفاداری نبھائیں گے. لیکن عین ضرورت کے وقت ہمارے اندازے غلط ثابت ہوجاتے ہیں اس لیے “ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کون سی روٹی کون سے بندے کو دینی ہے” https://whatsapp.com/channel/0029Vaba5PGBFLgaCn90Q22l


اسٹوڈنٹس نے ٹیچر سے کہا سر آپ ہمارے ساتھ کرکٹ کھیلیں 5 گیندوں پر ٹیچر نے 2 رن بنائے چھٹی گیند پر کلین بولڈ ہو گئے... اسٹوڈنٹس نے شور مچا کر بھرپور خوشی ظاہر کی.. کلاس میں ٹیچر نے پوچھا کون کون چاہتا تھا کہ میں اسکی گیند پر آوٹ ہو جاٶں..؟ سب باٶلرز نے ہاتھ کھڑے کر دیئے.. ٹیچر ہنس دیئے پوچھا میں کرکٹر کیسا ہوں..؟ سب نے کہا بہت برے.. پوچھا میں ٹیچر کیسا ہوں جواب ملا بہت اچھے.. ٹیچر پھر ہنس دیئے.. صرف آپ نہیں دنیا بھر میں پھیلے ہوئے میرے ہزارہا اسٹوڈنٹس جن میں کئی میرے نظریاتی مخالف ہیں گواہی دیتے ہیں کہ میں اچھا ٹیچر ہوں راز کی بات بتاؤں میں جتنا اچھا ٹیچر ہوں اتنا اچھا اسٹوڈنٹ نہیں تھا مجھے ہمیشہ سبق یاد کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا اور بات سمجھنے میں وقت لگا لیکن کیا آپ بتا سکتے ہیں اسکے باوجود مجھے اچھا ٹیچر کیوں مانا جاتا ہے..؟ سب نے کہا سر آپ بتائیں کیوں..؟ ٹیچر نے کہا ادب... مجھے اچھی طرح یاد ہے اپنے ٹیچر کے ہاں دعوت کی تیاری میں انکی مدد کر رہا تھا فریزر سے برف نکالی جسے توڑنے کیلئے کمرے میں کوئی شے نہیں تھی استاد کام کیلئے کمرے سے نکلے تو میں نے مکا مار کر برف توڑ دی اور استاد کے آنے سے پہلے جلدی سے ٹوٹی ہوئی برف دیوار پر بھی دے ماری... استاد کمرے میں آئے تو دیکھا کہ میں نے برف دیوار پر مار کر توڑی ہے انہوں نے مجھے ڈانٹا کہ تمہیں عقل کب آئیگی یوں برف توڑی جاتی ہے میں نے انکی ڈانٹ خاموشی سے سنی بعد میں انہوں نے اس بیوقوفی کا ذکر کئی جگہ کیا میں ہمیشہ بیوقوفوں کی طرح سر ہلا کر انکی ڈانٹ سنتا.. انہیں آج بھی نہیں معلوم کہ برف میں نے مکا مار کر توڑی تھی... یہ بات میں نے انہیں اسلئے نہیں بتائی کہ وہ ایک ہاتھ سے معذور تھے انکی غیر موجودگی میں میں نے جوانی کے جوش میں مکا مار کر برف توڑ دی لیکن جب انکی معذوری کا خیال آیا تو سوچا کہ میرے طاقت کے مظاہرے سے انہیں احساس کمتری نہ ہو اس لیئے میں نے برف دیوار پر مارنے کی احمقانہ حرکت کی اور لمبے عرصے تک انکی ڈانٹ سنتا رہا... اور ایک آپ لوگ ہیں کہ ایک دوسرے کو چیخ چیخ کر ہدایات دے رہے تھے کہ سر کو یارکر مار کر آوٹ کرو.. جیتنا سب کچھ نہیں ہوتا کبھی ہارنے سے زندگی میں جیت کے رستے کھلتے ہیں آپ طاقت میں اپنے ٹیچرز اور والدین سے بے شک بڑھ جاتے ہیں لیکن زندگی میں سب سے جیتنا چاہتے ہیں تو اپنے ٹیچرز اور والدین سے جیتنے کی کوشش نہ کریں آپ کبھی نہیں ہاریں گے... اللہ پاک آپکو ہر میدان میں سرخرو کرے گا... https://whatsapp.com/channel/0029Vaba5PGBFLgaCn90Q22l
