
Ammar Shah Punjabi
11 subscribers
About Ammar Shah Punjabi
پنج دریائی دھرتی دا راکھا تے پیپلزپارٹی دا کارکن
Similar Channels
Swipe to see more
Posts

حقیقی سودے، حقیقی منافع، حقیقی اعتماد چاہے رہائشی پراپرٹی ہو یا کمرشل، خرید و فروخت ہو یا کرایہ پر دینا — میں آپ کے لیے ایسے سمجھدار سودے لاتا ہوں جو ہمیشہ آپ کے حق میں ہوتے ہیں۔ مارکیٹ ریٹ سے بہتر قیمتیں۔ شفاف اور صاف عمل۔ کم خرچ، زیادہ منافع — مکمل گارنٹی کے ساتھ۔ رابطہ کریں: 0316-0497774 صرف ایک دیانتدار سودا کافی ہے یقین کے لیے۔


گورباچوف توں پُوٹن تکر روس کول کسے ویلے وی ٹٹے نئیں سن — تے ساڈے احمق سوشلسٹاں نوں لگدا سی کہ نظریاتی ہیجڑے انقلاب جمن گے! From Gorbachev to Vladimir Putin, Russia has had no balls — and the subcontinent’s stupid socialists expected a revolution to be born from a eunuch! Special note for people who are making algorithms in 2025... احساسِ کمتری، تہذیبی شرمندگی، اور لسانی امتیاز کو شعوری طور پر رد کیا جائے — نہ کہ انہیں الگورتھمز میں چپکے سے جذب کر لیا جائے "We must consciously dismantle inferiority, cultural guilt, and linguistic discrimination — instead of encoding them into the very algorithms that shape our future." عمار شاہ پنجابی

قومِ بنی اسرائیل: احسان فراموشی کی داستان تحریر: عمار شاہ پنجابی اسلامی دنیا نے اسرائیل کو نہیں گھیر رکھا، بلکہ اسرائیل نے مغرب کے ساتھ مل کر پوری اسلامی دنیا کو گھیرا ہوا ہے۔ غزہ میں ہزاروں نہتے فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں، اور آدھی سے زیادہ مسلم ریاستیں یا تو اسرائیل سے خائف ہیں، یا ان کی خاموش حلیف بن چکی ہیں۔ یہ وہی قوم ہے جسے ایرانی بادشاہ سائرس کبیر (Cyrus the Great) نے غلامی سے نجات دلائی تھی۔ 539 قبل مسیح میں اس نے یہودیوں کو بابلی اسیری سے آزاد کروایا اور یروشلم میں واپس آ کر اپنا عبادت خانہ تعمیر کرنے کی اجازت دی۔ یہ واقعہ بائبل کی کتاب "Ezra" میں بھی درج ہے: “Thus says Cyrus king of Persia: The Lord God of heaven... has charged me to build Him a house at Jerusalem.” (Ezra 1:2) یہاں ایک نکتۂ تدبر بھی ہے — بہت سے مسلم مفسرین اور مؤرخین نے قرآنِ مجید کی سورۃ الکہف میں مذکور شخصیت ذوالقرنین کو سائرس کبیر ہی قرار دیا ہے۔ ذوالقرنین کون تھے؟ مشہور مفسر امام الطبری، ابو الکلام آزاد، اور جدید اسکالر مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی سمیت کئی علما اس بات کے قائل رہے کہ ذوالقرنین دراصل کوروش اعظم ہی تھے، جن کے کردار میں: مشرق و مغرب کی فتوحات، عدل و رحم، اور یاجوج ماجوج سے تحفظ کی دیوار کی تعمیر جیسے اعمال شامل تھے۔ جیسا کہ قرآن میں فرمایا: > "ہم نے ذوالقرنین کو زمین میں اقتدار دیا تھا اور اسے ہر کام کا ذریعہ عطا کیا تھا۔" (سورۃ الکہف، آیت 84) یہ وہی ذوالقرنین تھے جنہوں نے بنی اسرائیل کو قید و غلامی سے نجات دی، مگر وہی قوم تاریخ میں بار بار اپنے محسنوں کی ناشکری کرتی رہی۔ حضرت موسیٰؑ کے زمانے میں، جب وہ طور پر گئے تو ان کی غیر موجودگی میں بنی اسرائیل نے سامری کے بہکاوے میں آ کر سونے کے بچھڑے کی پوجا شروع کر دی۔ قرآن گواہ ہے: > "اور موسیٰ تمہارے پاس کھلی نشانیاں لے کر آئے، پھر بھی تم نے ان کے بعد بچھڑے کو معبود بنا لیا، اور تم ہو ہی ظالم!" (سورۃ البقرہ، آیت 92) اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا: > "اے بنی اسرائیل! میری اس نعمت کو یاد کرو جو میں نے تم پر کی، اور یہ کہ میں نے تمہیں جہانوں پر فضیلت دی۔" (سورۃ البقرہ، آیت 47) مگر یہی قوم، جسے اللہ نے کبھی منتخب اور برتر کہا، بعد میں اس کے دین سے انحراف کر گئی۔ وہ تورات میں تحریف کرتے رہے، نبیوں کی تکذیب کرتے رہے، اور آخرکار اپنے اخلاقی زوال کی انتہا پر پہنچے۔ آج وہی قوم نہتے فلسطینی بچوں، عورتوں اور بزرگوں کا خون بہا رہی ہے — اور ساتھ ساتھ دنیا کے سامنے خود کو مظلوم بنا کر پیش کرتی ہے۔ یہ تاریخ کا سب سے بڑا تضاد ہے: جسے سائرس جیسے عادل بادشاہ نے عزت دی، جسے رب ذوالجلال نے فضیلت دی، اس نے نہ اپنے رب کی قدر کی، نہ اپنے محسنوں کی۔ نتیجہ: احسان فراموشی صرف اخلاقی کمزوری نہیں — یہ قوموں کے زوال کی سب سے پہلی علامت ہوتی ہے۔ بنی اسرائیل کا یہ زوال ہمیں ایک واضح پیغام دیتا ہے: جس قوم میں سچ کو جھٹلایا جائے، انصاف کو روند ڈالا جائے، اور طاقت کو ظلم کا آلہ بنا لیا جائے — وہ قوم دنیا میں جتنی بھی طاقتور ہو، آخرکار رسوا ہوتی ہے!

🏡 برائے کرایہ: شاندار ایک کنال گراؤنڈ پورشن 📍 ریونیو ایمپلائز ہاؤسنگ سوسائٹی، جوہر ٹاؤن (بہترین لوکیشن، آسان رسائی) 🔸 3 بیڈ رومز + اٹیچڈ باتھ 🔸 کشادہ اسٹڈی روم 🔸 کھلا جدید طرز کا کچن 🔸 الگ سٹور روم 🔸 وسیع گیراج + ایک اضافی واش روم باہر 🔸 پرامن اور محفوظ رہائشی ماحول رہائش کے لیے ایک مثالی انتخاب! 📞 رابطہ کریں: 03160497774 JS PROPERTY

https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=pfbid02bMTrF7bqmb7CQYix3VKGvyzWCqZNb7ERn6sS4hpX2TRFzC1CaVngEZBhLcc3RMcnl&id=1821306977&mibextid=CDWPTG

ایران نے اسرائیل پر میزائل فائر کر کے صرف عسکری حملہ نہیں کیا — یہ ایک گہرا نفسیاتی، سیاسی اور عالمی پیغام تھا! رپورٹس کے مطابق، ایران کا نیا میزائل خلا میں داخل ہوا اور پھر ہدف کی طرف لوٹا — بالکل روسی "اورشینک" کی طرز پر! اگر یہ دعویٰ درست ہے، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ: یہ محض اسرائیل نہیں، بلکہ امریکہ تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے! ایران شاید اب ایسا میزائل لانچ کر رہا ہے جو: امریکی دفاعی شیلڈز کو ناکام بنا سکے ہدف پر تابر توڑ حملہ کر سکے اور سب سے بڑھ کر، امریکہ میں خطرے کا احساس جگا سکے! کیونکہ ایران جانتا ہے: "اسرائیل وہ طوطا ہے جس کی جان امریکہ کے ہاتھ میں ہے۔ جب تک امریکہ کو کوئی خطرہ محسوس نہ ہو، تب تک اسرائیل کو بھی کچھ نہیں ہوتا!" اس حملے کا اصل ہدف اسرائیلی سرزمین نہیں، بلکہ امریکی اسٹیبلشمنٹ کا اعصابی نظام تھا — جسے یہ سوچنے پر مجبور کیا جا رہا ہے کہ: "کیا ہم واقعی ناقابلِ تسخیر ہیں؟" "ایران نے جو مار کی ہے، وہ میزائل کی نہیں — احساسِ خطر کی مار ہے! مار اسرائیل پر نہیں، اُس ہاتھ پر کی گئی ہے جس نے اسرائیل کو انگلیوں میں اٹھا رکھا ہے!" عمار شاہ پنجابی

عالمی طاقتوں کی نئی صف بندی اور ممکنہ تیسری جنگِ عظیم — سید محمد عمار کاظمی کولڈ وار کے بعد امریکہ واحد سپر پاور بن چکا تھا، مگر اب حالات پھر کروٹ لے رہے ہیں۔ روس کی نسبت چین امریکہ کا مقابلہ بہتر کرتا نظر آتا ہے۔ چین کی خارجہ پالیسی بھی روس سے بہتر ہے اور معیشت بھی۔ مزید یہ کہ اس کے آس پاس ایسا کوئی (یوکرین جیسا) دشمن بھی نہیں، جس سے اُلجھا کر امریکہ اسے نقصان پہنچا سکے۔ یہ بھی اہم ہے کہ چین میں روس کی طرح کسی ڈس انٹیگریشن کا تاحال کوئی نشان نہیں، کہ جہاں علیحدگی کی تحریکوں کو اُبھار کر غیر مستحکم کیا جا سکے۔ انہی عوامل کی وجہ سے چین سوفٹلی آگے بڑھتا چلا جا رہا ہے۔ اور اگر حالیہ تنازعے میں وہ کھل کر ایران کے ساتھ اعلانیہ کھڑا ہوتا ہے تو اس سے امریکہ کا "لون سپر پاور" والا امیج ختم ہو جائے گا۔ اور بات یہیں ختم نہیں ہوگی—یہ چیلنج آگے بڑھ کر یورپ کو بھی گھیرے میں لے گا، اور وہ اتحادی طاقت، ایک پرانا "سٹیٹس کو"، جسے امریکہ، برطانیہ، فرانس، نیٹو اور مغرب کے دیگر ممالک دہائیوں سے انجوائے کرتے چلے آ رہے ہیں، وہ بھی ٹوٹ جائے گا۔ چین کے کھڑے ہونے کے بعد اس سٹیٹس کو کو بچانے کا ایک ہی راستہ بچے گا، اور وہ دنیا کو تیسری باقاعدہ عالمی جنگ کی طرف لے جائے گا۔ اس سب میں اگر روس، اکثریتی سینٹرل ایشیائی ریاستیں، پاکستان، ایران اور ترکی ہم رکاب ہوتے ہیں، تو یہ یقیناً دوسری عالمی جنگ کے نازی جرمنی اتحاد سے کہیں زیادہ مضبوط اتحاد تصور ہوگا!

If Iran has nuclear capability, it must immediately conduct nuclear tests & arm hypersonic missiles with warheads—only to send a message of deterrence. No US/Israeli proxy would dare intercept a nuclear warhead. Not for attack—but for survival—Iran must show: it can strike back. — Syed Ammar Kazmi

فائبر گلاس کوٹنگ والے دروازوں سے ہوشیار! آج کل گھروں میں فائبر گلاس کوٹنگ والے دروازوں کے اشتہارات عام ہیں۔ اگر آپ نیا گھر بنا رہے ہیں تو یاد رکھیں کہ یہ دروازے انتہائی گھٹیا معیار کے سمجھے جاتے ہیں، اور ان کی وجہ سے آپ کے گھر کی مارکیٹ ویلیو میں 30 سے 50 فیصد تک کمی واقع ہو سکتی ہے۔ سیمی سالڈ یا سالڈ لکڑی کے دروازے ہی اصل معیار کی پہچان ہیں، جن کا کوئی متبادل نہیں۔ 📌 اگر آپ اعلیٰ معیار اور خوبصورتی سے ڈیزائن شدہ لکڑی کے دروازے — پالش اور ہارڈنر سمیت — مناسب قیمت پر لگوانا چاہتے ہیں، تو ابھی ہم سے رابطہ کریں: سید محمد عمار کاظمی JS Property Consultants 📞 0316-0497774
