
Shabab Al Quds
3.0K subscribers
About Shabab Al Quds
👉🏻 *Shabab Al Quds WhatsApp Channel Link:* https://whatsapp.com/channel/0029VaDORvuJP214UohXd53Z 👉🏻 *WhatsApp Number:* +92 328 9928651 👉🏻 *Email Address:* [email protected] ======================== 🇵🇸 *FOR GAZA DONATIONS:* 🇵🇸 🔰 *For Bank Transfer:* *Bank:* Meezan Bank *Account Number:* 0901 0100725192 *Account Title:* Kashif Imran 🔰 *For JazzCash Transfer:* *Account Number:* 03177715976 *Account Title:* Muhammad Saeed 🔰 *Donors Form Link:* https://forms.gle/piggi3yJkJfdheBa8
Similar Channels
Swipe to see more
Posts

🚨 ایران نے جوابی حملہ کرتے ہوئے دجالی ریاست کے دارالحکومت تل ابیب پر متعدد میزائل فائر کر دئیے۔


⚫️ اسرائیل نے ایران پر 200 جنگی طیاروں کے ساتھ کیسے حملہ کیا؟ 🔸️ پاکستانی صحافی مہتاب عزیز خان کا تجزیہ: ▪️ اسرائیل اور ایران کے دارالحکومت تہران کے درمیان فضائی فاصلہ کم از کم 1700 سے 1800 کلومیٹر ہے۔ اتنے فاصلے پر حملہ کرنے اور پھر واپس لوٹنے کے لیے اسرائیلی طیاروں کو ایندھن کی سخت ضرورت پڑتی ہے، خاص طور پر جب وہ بھاری بم بھی ساتھ لے جا رہے ہوں۔ ▪️ اسرائیل کے پاس صرف 7 سے 8 KC-707 "Re'em" بوئنگ طیارے ہیں جو فضا میں محدود تعداد میں جنگی طیاروں کو ایندھن فراہم کر سکتے ہیں۔ یہ سہولت نہ صرف تقریباً 100 طیاروں کے اسکواڈرن کے لیے ناکافی ہے، بلکہ یہ اس بات کا ثبوت بھی ہے کہ اسرائیل کو اس کارروائی کے لیے بیرونی مدد ملی۔ ▪️ امریکہ نے واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ اس حملے میں اس نے کسی قسم کی لاجسٹک یا ایندھن فراہم کرنے میں مدد نہیں کی۔ بظاہر، یہ ٹرمپ کی پالیسی کا تسلسل سمجھا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد صرف ایک ہی امکان بچتا ہے: اسرائیلی طیاروں نے واپسی پر کسی قریبی فضائی اڈے پر عارضی لینڈنگ کی، ایندھن بھرا اور واپس چلے گئے۔ سوال یہ ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان اس کارروائی میں اسرائیل کی کس ملک نے مدد کی؟ آج کے سیٹلائٹ دور میں یہ بات چھپی نہیں رہ سکتی۔ ▪️ دوسرا اہم نکتہ یہ ہے کہ ایران پر حملہ کرنے کے لیے اسرائیلی طیاروں کو اردن، عراق، سعودی عرب یا خلیجی ممالک کی فضائی حدود سے گزرنا پڑتا ہے۔ کوئی بھی ریڈار اتنے بڑے جنگی بیڑے کی پرواز کو، جو بھاری اسلحے سے لیس ہو، نظرانداز نہیں کر سکتا، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ: 🔻 کسی ملک نے فضائی دفاع کا الرٹ جاری نہیں کیا، 🔻 کسی نے اسرائیل کی فضائی خلاف ورزی پر اعتراض نہیں کیا، 🔻 کسی نے طیاروں کو روکنے کی کوشش نہیں کی۔ ▪️ یہ خاموشی کوئی اتفاق نہیں، بلکہ "پہلے سے طے شدہ رضا مندی" ہے۔ یہ ثابت کرتی ہے کہ مشرق وسطیٰ کے کئی حکمران اسرائیلی حملے میں باخبر اور خاموش شراکت دار بن چکے ہیں۔ ▪️ بظاہر، یہ حملہ اسرائیل کی عسکری صلاحیت کا مظاہرہ لگتا ہے، لیکن درحقیقت، یہ ان ممالک کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے جو آج خاموشی سے اسرائیل کے مقاصد میں شریک ہو رہے ہیں۔

اسرائیلی میڈیا کی طرف سے تاحال کسی بھی جانی نقصان کی وضاحت نہیں کی گئی البتہ مختلف مقامات سے موصول ہونے والی کئی ویڈیوز اور تصاویر میں واضح ثبوت موجود ہیں❤🔥❤🔥

‼️ *"یہ مت بھولیں کہ غزہ کا رابطہ دنیا سے منقطع ہے — اور وہ تاریخ کی سب سے بڑی نسل کشی کا سامنا کر رہا ہے"* فلسطینی داعی محمود الحسنات


چینل 12: ایران کا کوئی بھی سینئر ایٹمی سائنسدان زندہ نہیں بچا۔
