
Kashaf Islamic Official Institute
37 subscribers
About Kashaf Islamic Official Institute
*•─┅═ ༻♦﷽♦༺ ═┅─•* *السلامُ علیکم ورحمۃ اللّٰه وبرکاته* *اسلامی اور قرآنی معلومات* *♥واٹس ایپ چینل میں انشاء اللہ آپ کو روزانہ مندرجہ ذیل مواد فراھم کیا جائے گا۔⬇* *■☆قران و احادیث* *■☆سیرت النبیﷺ* *■☆حکایات* *■☆تاریخی واقعات* *■☆مسائل* *■☆روحانی علاج* *■☆اور مفید اسلامی معلومات* ◼➖➖➖➖➖◼ 💙 *یہ چینل آپ کے روزمرہ مسائل اور ان کے حل کیلئے ہے۔ دوسروں کیساتھ شئیر کر کے خود کیلئے صدقہ جاریہ بنے۔ شکریہ*💙 https://whatsapp.com/channel/0029Va88UOMICVfguSW5GP01 *•─┅═ ༻ﷺ༺ ═┅─•*
Similar Channels
Swipe to see more
Posts

*۔꧁ 💓 🍥 ﷽ 🍥 💓꧂* *🌴درسِ حدیث🌴* عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ فِي مَالٍ زَكَاةٌ حَتَّى يَحُولَ عَلَيْهِ الْحَوْلُ ". *نبی کریم ﷺ کا فرمان* کسی مال پر زکوۃ نہیں حتیٰ کہ اس پر سال گزر جائے ۔‘‘ *عنوان* *زکوٰۃ کے باب میں اسلامی مہینہ کے* *اعتبار سے ایک تاریخ کی تعیین کرنا* *ضروری ہے* *حوالہ*:سُنَنِ ابِی داود.حدیث نمبر:1573 🌙 20 شعبان المعظم 1446ھجری بمطابق 19 فروری 2025 بروز جمعرات ْ •••┅═❁ *پیـشـــکش* ❁═┅ *۔꧁ 💚 بہارِ شریعت شرعی مسائل کا حل💚꧂*

۔💖┄┅════❁﷽❁════┅┄💖 ••• درود پاک سے منہ میٹھا کیجیے ••• *دنیا وآخرت کی کامیابی سات[۷] صفات میں مضمر* * سورۃ المؤمنون کی ابتدائی گیارہ [۱۱] آیات میں مومنین کی بعض صفات کا ذکر کیا گیا جن کے بغیر کامیابی ممکن نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے: ’’قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِیْنَ ہُمْ فِیْ صَلَاتِہِمْ خَاشِعُوْنَ وَالَّذِیْنَ ہُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُوْنَ وَالَّذِیْنَ ہُمْ لِلزَّکَاۃِ فَاعِلُوْنَ وَالَّذِیْنَ ہُمْ لِفُرُوْجِہِمْ حَافِظُوْنَ إِلَّا عَلٰی أَزْوَاجِہِمْ أَوْ مَا مَلَکَتْ أَیْْمَانُہُمْ فَإِنَّہُمْ غَیْْرُ مَلُوْمِیْنَ فَمَنِ ابْتَغٰی وَرَائَ ذٰلِکَ فَأُوْلٰئِکَ ہُمُ الْعَادُوْنَ وَالَّذِیْنَ ہُمْ لِأَمَانَاتِہِمْ وَعَہْدِہِمْ رَاعُوْنَ وَالَّذِیْنَ ہُمْ عَلٰی صَلَوَاتِہِمْ یُحَافِظُوْنَ أُوْلٰئِکَ ہُمُ الْوَارِثُوْنَ الَّذِیْنَ یَرِثُوْنَ الْفِرْدَوْسَ ہُمْ فِیْہَا خَالِدُوْنَ۔‘‘ (سورۃ المؤمنون: ۱-۱۱) ’’ان ایمان والوں نے یقینا کامیابی حاصل کرلی: جن کی نمازوں میں خشوع و خضوع ہے۔ جو لغو کاموں سے دور رہتے ہیں۔ جو زکوٰۃ کی ادائیگی کرتے ہیں۔ جو اپنی شرم گاہوں کی (اور سب سے) حفاظت کرتے ہیں سوائے اپنی بیویوں اور ان کنیزوں کے جو اُن کی ملکیت میں آچکی ہوں، کیونکہ ایسے لوگ قابلِ ملامت نہیں ہیں۔ ہاں! جو لوگ اس کے علاوہ کوئی اور طریقہ اختیار کرنا چاہیں تو ایسے لوگ حد سے گزرے ہوئے ہیں۔ اور وہ جو اپنی امانتوں اور اپنے عہد کا پاس رکھنے والے ہیں۔ اور جو اپنی نمازوں کی پوری نگرانی رکھتے ہیں۔ یہ ہیں وہ وارث جنہیں جنت الفردوس کی میراث ملے گی، یہ اس میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔‘‘ * ۱:- خشوع وخضوع کے ساتھ نماز کی ادائیگی * ۲:- لغو کاموں سے دوری * ٣:- زکوٰۃ کی ادائیگی * ٤:- شرم گاہوں کی حفاظت * ٥:- امانت کی ادائیگی * ٦:- عہد وپیمان پورا کرنا * ٧:- نماز کی پابندی 💖-┄┅════❁ﷺ❁════┅┄💖

۔💖┄┅════❁﷽❁════┅┄💖 ••• درود پاک سے منہ میٹھا کیجیے ••• *IMPORTANT ISLAMIC POINTS* ✅ٹوٹل غزوات 27 ✅قرآن مجید میں 12 غزوات کا ذکر ہے۔ ✅غزوہ بدر 2 ہجری ✅غزوہ احد 3 ہجری ✅غزوہ خندق / احزاب 5 ہجری ✅غزوہ خیبر 7 ہجری ✅غزوہ موتہ 8 ہجری ✅غزوہ تبوک 9 ہجری ✅بیت رضوان 6 ہجری ✅صلح حدیبیہ 6 ہجری ✅فتح مکہ 8 ہجری ✅حج فرض 9 ہجری 💖-┄┅════❁ﷺ❁════┅┄💖

۔💖┄┅════❁﷽❁════┅┄💖 ••• درود پاک سے منہ میٹھا کیجیے ••• توقعات کی حد ایک رات کا ذکر ہے ، دکاندار دکان بند کرنے ہی والا تھا کہ ایک کتا دکان میں گھس آیا۔ اس کے منہ میں ایک تھیلا دبا ہوا تھا۔ اس نے وہ تھیلا دکاندار کی جانب بڑھایا۔ دکاندار سمجھ گیا کہ وہ اسے کیا سمجھانے کی کوشش کر رہا ہے دکاندار نے تھیلا کھولا تو تھیلے میں خریدی جانی والی اشیاء کی فہرست اور رقم موجود تھی۔ دکاندار نے پیسے لیے اور مطلوبہ سامان تھیلے میں رکھ دیا۔ کتے نےفوراً سامان کا تھیلا اٹھایا اور چلا گیا۔ دکاندار کتے کے افعال سے بہت حیران ہوا اور یہ جاننے کے لیے کہ اس کا مالک کون ہے اس نے کتے کا پیچھا کرنے کی ٹھانی ۔ کتا بس اسٹاپ پر پہنچا اور بس کی آمد کا انتظار کر نے لگا۔ کچھ دیر بعد ایک بس آئی اور کتا بس میں چڑھ گیا۔ جیسے ہی کنڈکٹر نزدیک آیا، وہ اپنی گردن کا پٹہ دکھانے کے لیے آگے بڑھا جس میں کرایہ اور پتا دونوں ہی موجود تھے ۔ کنڈکٹر نے پیسے لیے اور ٹکٹ دوبارہ گلے میں بندھے پٹے میں ڈال دیا۔ جب وہ منزل پر پہنچا تو کتا سامنے کے دروازے کی طرف گیا اور اپنی دم ہلا کر اشارہ کیا کہ وہ نیچے اترنا چاہتا ہے۔ بس جیسے ہی رکی، وہ نیچے اتر گیا۔ دکاندار ابھی تک اس کا پیچھا کر رہا تھا۔ کتے نے ٹانگوں سے گھر کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ اس کا مالک باہر نکلا اور اسے لاٹھی سے بری طرح مارنے لگا۔ حیران و پریشاں ہو کر دکاندار نے اس سے پوچھا کہ "تم کتے کو کیوں مار رہے ہو؟" جس پر مالک نے جواب دیا، "اس نے میری نیند میں خلل ڈالا، یہ چابیاں اپنے ساتھ بھی تو لے جا سکتا تھا !" یہی زندگی کی سچائی ہے۔ لوگوں کی آپ سے توقعات کی کوئی انتہا نہیں ہے۔ جس لمحے آپ غلط ہوتے ہیں، وہ آپ کی غلطیاں گنوانے لگتے ہیں۔ ماضی میں کیے گئے تمام اچھے کام بھول جاتے ہیں۔ اک ذرا سی غلطی پھر بڑھ کر رائی سے پہاڑ بن جاتی ہے یہ اس مادی دنیا کی فطرت ہے.! مت ٹٹولا کیجیے میرے لفظوں سے میری ذات اپنی ہر تحریر کا عنوان نہیں ہوں میں۔ 💖-┄┅════❁ﷺ❁════┅┄💖

۔💖┄┅════❁﷽❁════┅┄💖 ••• درود پاک سے منہ میٹھا کیجیے ••• * *سیرت النبی ﷺ قسط ہفتم* * *عنوان: یہ غالب آئے گا💫* حلیمہ سعدیہ فرماتی ہیں: ’’میں پریشانی کی حالت میں مکہ پہنچی، آپ کے دادا عبدالمطلب کے پاس پہنچتے ہی میں نے کہا: ’’میں آج رات محمد کو لے کر آرہی تھی، جب میں بالائی علاقے میں پہنچی تو وہ اچانک کہیں گم ہوگئے۔ اب خدا کی قسم میں نہیں جانتی، وہ کہاں ہیں؟‘‘ عبدالمطلب یہ سن کر فورا کعبہ کے پاس کھڑے ہوگئے، انہوں نے آپ کے مل جانے کے لئے دعا کی۔ پھر آپ کی تلاش میں روانہ ہوئے۔ ان کے ساتھ ورقہ بن نوفل بھی تھے۔ غرض دونوں تلاش کرتے کرتے تہامہ کی وادی میں پہنچے۔ ایک درخت کے نیچے انہیں ایک لڑکا کھڑا نظر آیا۔ اس درخت کی شاخیں بہت گھنی تھیں۔ عبدالمطلب نے پوچھا: ــ لڑکے تم کون ہو؟‘‘ حضور صلی اللہ علیہ وسلم چونکہ اس وقت تک قد نکال چکے تھے، اس لئے عبدالمطلب پہچان نہ سکے۔ آپ کا قد تیزی سے بڑھ رہا تھا۔ جواب میں آپ نے فرمایا: ’’میں محمد بن عبداللہ بن عبدالمطلب ہوں۔‘‘ یہ سن کر عبدالمطلب بولے: ’’تم پر میری جان قربان، میں ہی تمہارا دادا عبدالمطلب ہوں۔‘‘ پھر انہوں نے آپ کو اٹھاکر سینے سے لگایا اور رونے لگے، آپ کو گھوڑے پر اپنے آگے بٹھایا اور مکہ کی طرف چلے۔ گھر آکر انہوں نے بکریاں اور گائیں ذبح کیں اور مکے والوں کی دعوت کی۔ آپ کے مل جانے کے بعد حضرت حلیمہ سعدیہ حضرت آمنہ کے پاس آئیں تو انہوں نے پوچھا: ’’حلیمہ! اب آپ بچے کو کیوں لے آئیں، آپ کی تو خواہش تھی کہ یہ ابھی آپ کے پاس اور رہیں؟‘‘ انہوں نے جواب دیا: ’’یہ اب بڑے ہوگئے ہیں اور اللہ کی قسم میں اپنی ذمے داری پوری کرچکی ہوں، میں خوف محسوس کرتی رہتی ہوں، کہیں انہیں کوئی حادثہ نہ پیش آجائے، لہٰذا انہیں آپ کے سپرد کرتی ہوں۔‘‘ حضرت آمنہ کو یہ جواب سن کر حیرت ہوئی۔ بولیں: ’’مجھے سچ سچ بتاؤ ماجرا کیا ہے؟‘‘ تب انہوں نے سارا حال کہہ سنایا۔ حلیمہ سعدیہ نے دراصل کئی عجیب وغریب واقعات دیکھے تھے۔ ان واقعات کی وجہ سے وہ بہت پریشان ہوگئی تھیں، پھر سینۂ مبارک چاک کئے جانے والا واقعہ پیش آیا تو وہ آپ کو فوری طور پر واپس کرنے پر مجبور ہوئیں۔ وہ چند واقعات حضرت حلیمہ رضیٰ اللہ عنہا اس طرح بیان کرتی ہیں: ’’ایک مرتبہ یہودیوں کی ایک جماعت میرے پاس سے گزری۔ یہ لوگ آسمانی کتاب تورات کو ماننے کا دعوی کرتے تھے، میں نے ان سے کہا، کیا آپ لوگ میرے اس بیٹے کے بارے میں کچھ بتا سکتے ہیں؟‘‘ ساتھ ہی میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش کے بارے میں انہیں تفصیلات سنائیں۔ یہودی تفصیلات سن کر آپس میں کہنے لگے: ’’اس بچے کو قتل کردینا چاہئے۔‘‘ یہ کہہ کر انہوں نے پوچھا کیا یہ بچہ یتیم ہے؟ میں نے ان کی بات سن لی تھی کہ وہ ان کے قتل کا ارادہ کر رہے ہیں، سو میں نے جلدی سے اپنے شوہر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا نہیں! یہ ریے اس بچے کے باپ تب انہوں نے کہا اگر یہ بچہ یتیم ہوتا تو ہم ضرور اسے قتل کر دیتے. یہ بات انہوں نے اس لیے کہی کہ انہوں نے پرانی کتابوں میں پڑھ رکھا تھا کہ ایک آخری نبی آنے والے ہیں، ان کا دین سارے عالم میں پھیل جائے گا، ہر طرف ان کا بول بالا ہو گا، ان کی پیدائش اور بچپن کی یہ یہ علامات ہوں گی اور یہ کہ وہ یتیم ہوں گے. اب چونکہ ان سے حلیمہ سعدیہ نے یہ کہہ دیا کہ یہ بچہ یتیم نہیں ہے تو انہوں نے خیال کر لیا کہ یہ وہ بچہ نہیں ہے. اس طرح انہوں نے بچے کو قتل کرنے کا ارادہ ترک کر دیا. 💚 اسی طرح ان کے ساتھ یہ واقعہ پیش آیا، ایک مرتبہ وہ آپ کو عکاظ کے میلے میں لے آئیں. جاہلیت کے دور میں یہاں بہت مشہور میلہ لگتا تھا. یہ میلہ طائف اور نخلہ کے درمیان میں لگتا تھا. عرب کے لوگ حج کرنے آتے تو شوال کا مہینہ اس میلے میں گزارتے، کھیلتے کودتے اور اپنی بڑائیاں بیان کرتے. حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا آپ کو لییے بازار میں گھوم رہی تھیں کہ ایک کاہن کی نظر آپ پر پڑی. اسے آپ میں نبوت کی تمام علامات نظر آ گئیں. اس نے پکار کر کہا لوگو، اس بچے کو مار ڈالو. حلیمہ اس کاہن کی بات سن کر گھبرا گئیں اور جلدی سے وہاں سے سرک گئیں. اس طرح اللہ تعالٰی نے حضور صلی اللہ علیہ و سلم کی حفاظت فرمائی. میلے میں موجود لوگوں نے کاہن کی آواز سن کر ادھر ادھر دیکھا کہ کس بچے کو قتل کرنے کے لیے کہا گیا ہے، مگر انہیں وہاں کوئی بچہ نظر نہیں آیا. اب لوگوں نے کاہن سے پوچھا کیا بات ہے، آپ کس بچے کو مار ڈالنے کے لئے کہہ رہے ہیں اس نے ان لوگوں کو بتایا میں نے ابھی ایک لڑکے کو دیکھا ہے، معبودوں کی قسم وہ تمہارے دین کے ماننے والوں کو قتل کرے گا، تمہارے بتوں کو توڑے گا اور وہ تم سب پر غالب آئے گا. یہ سن کر لوگ آپ کی تلاش میں ادھر ادھر دوڑے لیکن ناکام رہے، حلیمہ سعدیہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کو لییے واپس آ رہی تھیں کہ ذی الحجاز سے ان کا گزر ہوا. یہاں بھی میلہ لگا ہوا تھا. اس بازار میں ایک نجومی تھا. لوگ اس کے پاس اپنے بچوں کو لے کر آتے تھے وہ بچوں کو دیکھ کر ان کی قسمت کے بارے میں اندازے لگاتا تھا. حلیمہ سعدیہ اس کے نزدیک سے گزریں تو نجومی کی نظر حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم پر پڑی، نجومی کو آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی مہر نبوت نظر آ گئی، ساتھ ہی آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی آنکھوں کی خاص سرخی اس نے دیکھ لی. وہ چلا اٹھا. *اے عرب کے لوگو. اس لڑکے کو قتل کر دو. یہ یقیناً تمہارے دین کے ماننے والوں کو قتل کرے گا، تمہارے بتوں کو توڑے گا اور تم پر غالب آئے گا.* یہ کہتے ہوئے وہ آپ کی طرف جھپٹا لیکن اسی وقت وہ پاگل ہو گیا اور اسی پاگل پن میں مر گیا ایک اور واقعہ سیرت ابن ہشام میں ہے کہ حبشہ کے عیسائیوں کی ایک جماعت حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کے پاس سے گزری. اس وقت آپ صلی اللہ علیہ و سلم حلیمہ سعدیہ کے ساتھ تھے اور وہ آپ کو آپ کی والدہ کے حوالے کرنے جا رہی تھیں. ان عیسائیوں نے آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے مونڈھوں کے درمیان مہر نبوت کو دیکھا اور آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی آنکھوں کی سرخی کو بھی دیکھا، انہوں نے حلیمہ سعدیہ سے پوچھا. کیا اس بچے کی آنکھوں میں کوئی تکلیف ہے؟ انہوں نے جواب میں کہا: "نہيں: کوئی تکلیف نہیں! یہ سرخی تو ان کی آنکھوں میں قدرتی ہے۔" ان عیسائیوں نے کہا: *"تب اس بچے کو ہمارے حوالے کردو، ہم اسے اپنے ملک لے جائیں گے،. یہ بچہ پیغمبر اور بڑی شان والا ہے ۔ہم اس کے بارے میں سب کچھ جانتے ہیں ۔"* حلیمہ سعدیہ یہ سنتے ہی وہاں سے جلدی سےدور چلی گئیں، یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کو آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی والدہ کے پاس پہنچا دیا ۔ 🩵 ان واقعات میں جو سب سے اہم واقعہ ہے،. وہ سینہ مبارک چاک کرنے والا تھا ۔ روایات سے یہ بات ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے سینہ مبارک پر سلائی کے نشانات موجود تھے جیساکہ آج کل ڈاکٹر حضرات آپریشن کے بعد ٹانکے لگاتے ہیں، ٹانکے کھول دیئے جانے کے بعد بھی سلائی کے نشانات موجود رہتے ہیں ۔ اس واقعے کے بعد حلیمہ سعدیہ اور کے خاوند نے فیصلہ کیا کہ اب بچے کو اپنے پاس نہیں رکھنا چاہیے... جب حضرت حلیمہ سعدیہ نے آپ صلی اللہ علیہ و سلم کو حضرت آمنہ کے حوالہ کیا، اس وقت آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی عمر ۴سال تھی ۔ ایک روایت یہ ملتی ہے کہ اس وقت عمر شریف پانچ سال تھی، ایک تیسری روایت کے مطابق عمر مبارک چھ سال ہو چکی تھی ۔ جب حلیمہ سعدیہ نے آپ صلی الله علیہ و سلم کو حضرت آمنہ کے حوالے کیا، تو اس کے کچھ دنوں بعد حضرت آمنہ انتقال کر گئیں،والدہ کا سایہ بھی سر سے اٹھ گیا۔ حضرت آمنہ کی وفات مکہ اور مدینہ کے درمیان ابواء کے مقام پر ہوئی ۔آپ کو یہیں دفن کیا گیا۔ ہوا یہ کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی والدہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کو لے کر اپنے میکے مدینہ منورہ گئیں ۔آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے ساتھ ام ایمن بھی تھیں ۔ام ایمن کہتی ہیں، ایک دن مدینہ کے دو یہودی میرے پاس آئے اور بولے: "ذرا محمد کو ہمارے سامنے لاؤ، ہم انہیں دیکھنا چاہتے ہیں وہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کو ان کے سامنے لے آئیں ۔انہوں نے اچھی طرح دیکھا پھر ایک نے اپنے ساتھی سے کہا: *"یہ اس امت کا نبی ہے، اور یہ شہر ان کی ہجرت گاہ ہے، یہاں زبردست جنگ ہوگی، قیدی پکڑے جائیں گے۔"* آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی والدہ کو یہودیوں کی اس بات کا پتہ چلا تو آپ ڈر گئیں اور آپ صلی اللہ علیہ و سلم کو لے کر مکہ کی طرف روانہ ہوئیں... مگر راستے ہی میں ابواء کے مقام پر وفات پاگئیں ۔ 💖-┄┅════❁ﷺ❁════┅┄💖

۔💖┄┅════❁﷽❁════┅┄💖 ••• درود پاک سے منہ میٹھا کیجیے ••• *کب گناہوں سے کَنارا میں کروں گا یارب!* *نیک کباےمِرےاللہ!بنوںگایا رب!* *کب گناہوں کے مَرض سے میں شِفا پاؤں گا* *کب میں بیمار، مدینے کا بنوں گا یارب!* *گر ترے پیارے کا جلوہ نہ رہا پیشِ نظر* *سختیاں نَزع کی کیوں کر میں سہوں گا یارب!* *نَزع کے وقت مجھے جلوۂ محبوب دکھا* *تیرا کیا جائے گا میں شاد مروں گا یارب!* *قبر میں گر نہ محمدﷺ کے نظارے ہوں گے* *حشر تک کیسے میں پھر تنہا رہوں گا یارب!* *ڈنک مچھر کا سَہا جاتا نہیں، کیسے میں پھر* *قبر میں بچھّو کے ڈنک آہ سہوں گا یارب!* *گُھپ اندھیرے کا بھی وَحشت کا بسیرا ہوگا* *قبر میں کیسے اکیلا میں رہوں گا یارب!* *گر کفن پھاڑ کے سانپوں نے جمایا قبضہ* *ہائے بربادی! کہاں جا کے چھپوں گا یارب!* *ہائے! معمولی سی گرمی بھی سہی جاتی نہیں* *گرمیِ حَشر میں پھر کیسے سہوں گا یارب!* *آج بنتا ہوں مُعزَّز جو کھلے حشر میں عیب* *آہ! رُسوائی کی آفت میں پھنسوں گا یارب!* *پُل صِراط آہ! ہے تلوار کی بھی دھار سے تیز* *کس طرح سے میں اسے پار کروں گا یارب!* *قبر محبوب کے جلووں سے بسا دے مالِک* *یہ کرم کر دے تو میں شاد رہوں گا یارب!* *گر تُو ناراض ہوا میری ہلاکت ہوگی* *ہائے! میں نارِجَہنَّم میں جلوں گا یارب!* *دردِسر ہو یا بُخار آئے تڑپ جاتا ہوں* *میں جَہنَّم کی سزا کیسے سَہوں گا یارب!* *عَفو کر اور سدا کے لئے راضی ہوجا* *گر کرم کر دے تو جنّت میں رہوں گا یارب!* *تو ہے مُعطی وہ ہیں قاسمیہ کرم ہے تیرا* *تیرے محبوب کے ٹکڑوں پہ پلوں گا یارب!* *چشمِ نَم دے غمِ سلطانِ اُمَم دے مولیٰ!* *اُن کا کب عاشِقِ صادِق میں بنوں گا یارب!* *دے دے مرنے کی مدینے میں سعادت دیدے* *کس طرح سندھ کے جنگل میں مروں گا یارب!* *مجھ گنہگار پہ گر خاص کرم ہوجائے!* *جام، طیبہ میں شہادت کا پیوں گا یارب!* *حج کا ہر سال شَرَف دیدے تو مکّے آکر* *جھوم کر کعبے کے چَوگِردپھروں گا یارب!* *کاش! ہر سال مدینے کی بہاریں دیکھوں* *سبز گنبد کا بھی دیدار کروں گا یارب!* *اِذْن سے تیرے سَرِ حشر کہیں کاش!حُضُور* *ساتھ عطارؔ کو جنّت میں رکھوں گا یارب!* 💖-┄┅════❁ﷺ❁════┅┄💖

*۔꧁ 💓 🍥 ﷽ 🍥 💓꧂* *📕شرعی مسئلہ📕* سات چیزیں نماز میں فرض ہیں ۔ (1) تکبیرِ تحریمہ یعنی اللہ اکبر کہنا (2) قیام یعنی کھڑا ہونا (3) قراءت کرنا (4) رکوع کرنا (5) سجدہ کرنا(6) قعدہ خیرہ کرنا یعنی آخری رکعت میں بیٹھنا (7) خروج بصنعہ یعنی آخر میں سلام پھیرنا۔۔۔ *واللّه اعلم باالصواب* *(بہار شریعت جلد 1 حصہ 3 صفحہ 507)* ْ •••┅═❁ *پیـشـــکش* ❁═┅ *۔꧁ 💚 بہارِ شریعت شرعی مسائل کا حل💚꧂*

Follow the Bahar_e_Shariat (بہارِ شریعت شرعی مسائل کا حل) channel on WhatsApp: https://whatsapp.com/channel/0029VaDtiaj5q08iR4bFXf1B

*۔꧁ 💓 🍥 ﷽ 🍥 💓꧂* *🌴درسِ حدیث🌴* عَنْ زَيْنَبَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْها قَالتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ تَصَدَّقْنَ وَلَوْ مِنْ حُلِيِّكُنَّ ...... *نبی کریم ﷺ کا فرمان* اے عورتوں کی جماعت زکاۃ دو گو اپنے زیورات ہی سے کیوں نہ دو۔.. *عنوان* *کن چیزوں پر زکوٰۃ لازم ہے* *حوالہ*:جامع ترمذی.حدیث نمبر:635 🌙 19 شعبان المعظم 1446ھجری بمطابق 18 فروری 2025 بروز بدھ ْ •••┅═❁ *پیـشـــکش* ❁═┅ *۔꧁ 💚 بہارِ شریعت شرعی مسائل کا حل💚꧂*