
Raah E Noor
3.2K subscribers
About Raah E Noor
#islamicreminders #quranquotes #hadithoftheday #islamicknowledge #deenoverdunya #reminderforbelievers #dailydawah #islamicchannel #pathtojannah #learnislam #staystronginfaith #islamicmotivation #faithbooster #spiritualjourney #closertoallah #duaoftheday #sunnahlifestyle #fridayreminders #ramadanvibes (seasonal) #hijabbeauty (if targeting sisters) #islamichistory #ummahunited
Similar Channels
Swipe to see more
Posts

*دنیا میں بھی محبت قائم رہتی ہے۔۔!!* جن لوگوں کو عالم ارواح یعنی روحوں کی دنیا میں باہمی محبت ہوتی ہے دنیا میں بھی ان کی محبتیں قائم رہتی ہیں اور جن کا عالم ارواح میں باہمی اختلاف ہوتا ہے دُنیا میں بھی وہ اختلاف باقی رہتا ہے۔۔ (ملفوظات امیر اہلسنت جلد 2 ص 111 ، بخاری شریف جلد 2 مفہومًا)

*قد لا يكونُ الناصحُ كاملًا،* *لكنّه يُهديكَ الجزءَ الذي ينقصُك* ہو سکتا ہے کہ نصیحت کرنے والا خود مکمل نہ ہو، مگر وہ تمہاری وہ کسر پوری کر جائے جو تمہارے اندر باقی ہو۔

*باکمال ہیں وہ لوگ جو آپ کی آواز، انداز، حالات سے آپ کی خوشی اور غم کا اندازہ لگا کر تسلی، تشفی، خیر اور خوشی کا باعث بنتے ہیں* *اپنوں کے ساتھ وقت کا پتا نہیں چلتا مگر وقت کے ساتھ اپنوں کا پتا چل جاتا ہے*


*محبت الہی کا آدھا ذرہ جب مل جاتا ہے۔۔!! 🥹* حضرت عیسی علیہ السلام ایک جوان کے قریب سے گزرے جو باغ کو پانی دے رہا تھا ، اس نے آپ سے کہا اللہ سے دعا کیجئے ! اللہ تعالیٰ مجھے ایک ذرہ اپنے عشق کا عطا فر مادے۔۔ آپ نے فرمایا: ایک ذرہ بہت بڑی چیز ہے تم اس کے تحمل کی استطاعت نہیں رکھتے ، کہنے لگا : اچھا! آدھے ذرہ کا سوال کیجئے ! حضرت عیسی علیہ السلام نے رب تعالٰی سے سوال کیا: اے اللہ! اسے آدھا ذرہ اپنے عشق کا عطا فر مادے، اس کے حق میں یہ دعا کر کے آپ وہاں سے روانہ ہو گئے۔ کافی مدت کے بعد آپ پھر اسی راستہ سے گزرے اور اس جوان کے متعلق سوال کیا۔ لوگوں نے کہا: وہ تو دیوانہ ہو گیا ہے اور کہیں پہاڑوں کی طرف نکل گیا ہے۔ حضرت عیسی علیہ السلام نے رب سے دعا کی : اے اللہ ! میری اُس جو ان سے ملاقات کرادے، پس آپ نے دیکھا وہ ایک چٹان پر کھڑا آسمان کی طرف دیکھ رہا تھا۔ آپ نے اسے سلام کہا: مگر وہ خاموش رہا۔ آپ نے کہا: مجھے نہیں جانتے ؟ میں عیسیٰ ہوں۔۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسی علیہ السلام کی طرف وحی کی کہ اے عیسی ! جس کے دل میں میری محبت کا آدھا ذرہ موجود ہو وہ انسانوں کی بات کیسے سنے گا ؟ مجھے اپنی عزت و جلال کی قسم ! اگر اسے آری سے دو ٹکڑے بھی کر دیا جائے تو اسے محسوس نہ ہوگا۔۔۔ جو شخص تین باتوں کا دعوی کرتا ہے اور خود کو ان تین چیزوں سے پاک نہیں رکھتا تو اس کا دعویٰ باطل ہے؛ (1) جو شخص ذکر خدا کی حلاوت کو پانے کا دعوی کرتا ہے مگر دنیا سے بھی محبت رکھتا ہے۔ 2) جو اپنے اعمال میں اخلاص کا دعویٰ کرتا ہے مگر لوگوں سے اپنی عزت افزائی کا خواہشمند ہے۔ 3) جو اپنے خالق کی محبت کا دعوی کرتا ہے مگر اپنے نفس کو ذلیل نہیں کرتا۔۔ (مکاشفۃ القلوب ص 76)

*زندگی میں ہر انسان کو ہر چیز ویسے نہیں ملتی جیسے اس نے سوچی ہوتی ہے ، سب ہماری مرضی کے مطابق نہیں ہو سکتا، اور جو ہم کہتے اور سوچتے ہیں وہ کبھی نہیں ہوتا*💯🥺❤️😊

تتلیاں بارش میں آرام کرتی ہیں کیونکہ بارش ان کے پروں کو نقصان پہنچاتی ہے۔ زندگی کے طوفانوں میں آرام کرنا ٹھیک ہے۔ جب طوفان گزر جائے گا، تم دوبارہ اُڑو گے۔ 🦋🍂

"سر آپ بھی ہمارے ساتھ کرکٹ کھیلیں!" اسٹوڈنٹس نے ضد کی، تو ٹیچر مان گئے۔ پانچ گیندیں کھیلیں، صرف دو رنز بنائے... اور چھٹی گیند پر کلین بولڈ ہو گئے۔ پورے گراؤنڈ میں خوشی کی آوازیں گونجنے لگیں، جیسے کوئی بڑی جیت حاصل ہوئی ہو۔ کلاس میں واپسی پر، ٹیچر نے مسکرا کر پوچھا: "کون چاہتا تھا کہ میں آؤٹ ہو جاؤں؟" سب باؤلرز نے فوراً ہاتھ کھڑے کر دیے۔ ٹیچر ہنس پڑے: "تو پھر میں کیسا کرکٹر ہوں؟" سب نے ایک آواز میں کہا: "بہت برے!" پھر پوچھا: "لیکن میں ٹیچر کیسا ہوں؟" سب بولے: "بہت اچھے، سر!" ٹیچر نے مسکرا کر ایک راز بتایا: "تمہیں ایک بات بتاؤں؟ میں جتنا اچھا استاد ہوں، اتنا اچھا اسٹوڈنٹ کبھی نہیں رہا۔ مجھے ہمیشہ سبق یاد کرنے میں دشواری ہوتی تھی، باتیں دیر سے سمجھ آتی تھیں۔ پھر بھی لوگ کہتے ہیں کہ میں اچھا استاد ہوں۔ جاننا چاہتے ہو کیوں؟" سب نے کہا: "جی سر، کیوں؟" ٹیچر بولے: "ادب...! اپنے استاد کا ادب۔" پھر ایک واقعہ سنایا: "ایک دن میں اپنے استاد کے گھر دعوت کی تیاری میں مدد کر رہا تھا۔ فریزر سے برف نکالی، توڑنے کے لیے کچھ نہ ملا۔ استاد کمرے سے باہر گئے تو میں نے جوش میں مکا مار کر برف توڑ دی، اور ان کے آنے سے پہلے دیوار پر مار کر توٹی ہوئی برف کا تاثر دیا۔ استاد واپس آئے، دیکھا تو بولے: 'عقل کب آئے گی؟ کیا یوں برف توڑتے ہیں؟' میں خاموشی سے ان کی ڈانٹ سنتا رہا۔ انہوں نے بعد میں کئی بار میری اس "بیوقوفی" کا ذکر کیا… لیکن میں نے کبھی نہیں بتایا کہ برف میں نے مکا مار کر توڑی تھی — کیونکہ وہ ایک ہاتھ سے معذور تھے۔ مجھے ڈر تھا کہ کہیں میرے عمل سے انہیں احساسِ کمتری نہ ہو۔ اس لیے میں نے ان کی ڈانٹ بھی خاموشی سے قبول کی، تاکہ ان کا دل نہ ٹوٹے۔ یہ تھا میرا ادب!" پھر استاد نے کلاس کی طرف دیکھا اور کہا: "اور تم لوگ… ایک دوسرے کو چیخ چیخ کر ہدایت دے رہے تھے کہ سر کو یارکر مار کر آؤٹ کرو! یاد رکھو… جیتنا ہمیشہ سب کچھ نہیں ہوتا۔ کبھی کبھی ہارنے سے ایسی جیت ملتی ہے جو عمر بھر یاد رہتی ہے۔ تم طاقت میں اپنے اساتذہ اور والدین سے آگے نکل سکتے ہو — لیکن اگر واقعی زندگی میں کامیاب ہونا چاہتے ہو، تو ان سے جیتنے کی کوشش کبھی مت کرنا۔ ایسا کرو گے، تو زندگی میں کبھی ہار نہیں ہو گی۔ اللہ تمہیں ہر میدان میں کامیاب کرے، ہر قدم پر سرخرو کرے۔ یہ بات دل کو لگی، اس لیے دل سے شیئر کی۔ اگر آپ کو بھی محسوس ہو کہ یہ سبق قیمتی ہے — تو آپ بھی شیئر کریں۔ شاید کسی دل کو چھو جائے!"

" *کہتے ہیں* *اگر کوئی آپ کو اھمیت دینا چھوڑ دے تو______!!* *آپ بھی شِکایت کرنا چھوڑ دیں،،،* *اور خاموشی اختیار کر لیں، ،،،،* *یاد رھے کہ؛* *ہر وقت دستیاب رھنا، پیچھے پڑے رھنا ______!!* *آپ کی اھمیت کو کم کرتے جاتے ھیں،،،،* *بھیک میں تو خیرات مِلتی ھے 🤨* *مقام، مرتبہ، عزت اور مُحبت نہیں_"*

مطالعہ فرق پیدا کرتا ہے، اور یہ فرق بہت واضح ہوتا ہے، یہ اُس وقت بھی جھلکتا ہے جب تم کوئی مختصر سا جملہ بولتے یا لکھتے ہو۔ یہ فرق اتنا نمایاں ہوتا ہے کہ: تم جوتے کا سائز دکان دار سے کس انداز میں مانگتے ہو، تم سوال کیسے کرتے ہو، تم کس انداز میں بیٹھتے ہو، تمہاری آواز کی سطح کیسی ہوتی ہے، تم کتنا فون کرتے ہو، تم پیغام کب بھیجتے ہو، تم معذرت کیسے کرتے ہو، تم کسی چیز پر حیران کیسے ہوتے ہو، ان سب میں ایک واضح فرق ہوتا ہے، ایسا فرق جو چھپائے نہیں چھپتا۔

حضرت آدم علیہ السلام نے اپنے بیٹے حضرت شیث علیہ السلام کو وصیت کرتے ہوئے فرمایا: اے بیٹے تم بھی کثرت سے ان (حضور اقدس صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم) کا ذکر کرو کیونکہ فرشتے ہر وقت انہیں کا ذکر خیر کرتے رہتے ہیں۔ (لمعات مصطفیٰ،ص98) آپ سب کو میری طرف سے عید الاضحی کا دوسرادن مبارک ہو 🌹🌹
