
Awami National Party
3.5K subscribers
About Awami National Party
Welcome to the Whatsapp channel of the Awami National Party (ANP), continuing the legacy of the Khudai Khidmatgar movement led by the great freedom fighter, Khan Abdul Ghaffar Khan, also known as "Bacha Khan" 📞: (091) 2246851 🖇️ anp.org.pk Tiktok: anpmarkaz Instagram: anpmarkaz Twitter (X): ANPMarkaz
Similar Channels
Swipe to see more
Posts

https://www.facebook.com/share/v/1EFb22wNH1/ مرکزی صدر اے این پی سینیٹر ایمل ولی خان کا سینیٹ میں آج کا مکمل تقریر:

عوامی نیشنل پارٹی مردان کے زیر اہتمام مبینہ مائنز اینڈ منرلز بل 2025 کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس کچھ دیر میں شروع ہونے والا ہے #حقوق_یا_آزادی


پاک بھارت کشیدگی کے دوران دونوں اطراف کے بعض میڈیا نمائندگان کا کردار قابلِ گرفت تھا۔کچھ پاکستانی میڈیا پرسنز تو پختونوں کو اشتعال دلاتے رہے کہ "آپ بڑے بہادر ہیں"۔ ہر ادارے کو اپنا کام کرنا چاہیے، اور اس کا کردار اُسی حد تک محدود رہنا چاہیے۔ ایمل ولی خان کا سینیٹ آف پاکستان میں خطاب

پاکستان کو اپنا دفاع مبارک ہو، لیکن کیا یہ سوال کیا جا سکتا ہے کہ ان 9 دنوں میں پاکستان اور بھارت دونوں نے کیا کھویا اور کیا پایا؟جنگ مسائل کا حل نہیں، جنگ صرف بربادی لاتی ہے۔جنگ کبھی خوشحالی نہیں لا سکتی۔ اُن ماؤں سے دونوں طرف پوچھیں جن کے بچے اس جنگ کی نذر ہو گئے۔ہمیں اپنے مسائل پرامن طریقے سے، مذاکرات کے ذریعے حل کرنے چاہییں۔ `ایمل ولی خان کا سینیٹ میں خطاب`

خیبرپختونخوا میں کرپشن کے داستان اور صادق اور امین عمران خان کی جیل میں بھی خاموشی، وزیراعلٰی پر اعتماد کچھ اور ہی اشارے دے رہی ہے۔ دوسروں پر کرپشن کے الزامات لگانے والوں کے اپنے کرتوت آج ایوان کو ہلا کر رکھ چکے ہیں۔ ان کے اپنے ہی اسپیکر نے اسمبلی بریفنگ میں کھڑے ہو کر 400 سے 500 ارب روپے کے کرپشن اسکینڈل کا انکشاف کیا ہے۔ امپورٹڈ مشیر خزانہ، جس کا تعلق کراچی سے ہے اور جو ان کے لیڈر کا لاڈلا سمجھا جاتا ہے، نہ صرف اسمبلی کے اراکین کو جوابدہ نہیں بلکہ اسپیکر سے بدتمیزی کرنے سے بھی نہیں کتراتا۔عمران خان کے اندھے فالوورز کہتے ہیں کہ اس کرپشن کا خان صاحب سے کوئی تعلق نہیں، تو سوال یہ ہے: کیا "گنڈاپور" اور "مشیر خزانہ مزمل اسلم" کو کسی اور نے ان عہدوں پر بٹھایا ہے؟یہ کرپشن صرف چند افراد کا معاملہ نہیں بلکہ اس کا براہِ راست تعلق عمران خان اور پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت تک جا پہنچتا ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے ایم پی اے نثار باز خان کا اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو

اگر پی ٹی آئی کے اراکینِ اسمبلی ایوان میں کھڑے ہوکر ہمارے عظیم قائدین پر بے بنیاد اور ناشائستہ الزامات لگائیں گے، تو وہ ہم سے کیا امید رکھتے ہیں؟ باچا خان، خان عبد الولی خان اور اسفندیار ولی خان نے ہمیشہ آئین کی بالادستی، جمہوریت کے استحکام اور پارلیمان کے تقدس کیلئے جدوجہد کی ہے۔ ہمیں اختلاف پر کوئی اعتراض نہیں، لیکن کم از کم اپنے اراکین کو اتنا ضرور سکھائیں کہ وہ سیاسی مخالفین کا ذکر کرتے ہوئے تہذیب اور احترام کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔ `سینیٹر حاجی ہدایت اللہ، سینیٹ میں خطاب`

ایمل ولی خان کا چارسدہ واقعے پر سخت ردعمل: "ظلم برداشت نہیں کریں گے، اے این پی پختون قوم کے حق میں سیسہ پلائی دیوار ہے" عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ایمل ولی خان نے چارسدہ میں دلبر ریڈیو کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے گزشتہ روز پیش آنے والے افسوس ناک واقعے پر شدید ردعمل دیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اپنی زور زبردستی، قانون شکنی اور پولیس کے ادارے کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال کرنے سے باز رہے۔ دن دیہاڑے قتل، پولیس پر غنڈہ گردی، اور من پسند ایف آئی آرز درج کرنا کھلی زیادتی اور جبر ہے۔ ایمل ولی خان نے خبردار کیا کہ اگر صوبائی حکومت نے اپنا قبلہ درست نہ کیا اور انصاف کے تقاضے پورے نہ کیے تو عوامی نیشنل پارٹی خاموش تماشائی نہیں بنے گی۔ "ہم نہ یتیم ہیں، نہ بے سہارا۔ ہم اپنے حق اور پختون قوم کے مفاد کے لیے ہر میدان میں سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے ہیں،" انہوں نے دوٹوک انداز میں کہا۔ انہوں نے واقعے کو حکومتی پشت پناہی اور مقامی نمائندے کی ایماء پر ہونے والا ظلم قرار دیا اور کہا کہ یہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ "ہم امن کے داعی ہیں اور صرف صلح و مفاہمت کے لیے کردار ادا کر رہے ہیں تاکہ پختون معاشرہ بھائی چارے اور اتفاق سے آگے بڑھے، لیکن تحریک انصاف کا طرزِ عمل سراسر ظلم، جبر اور انتقام پر مبنی ہے،" ایمل ولی خان نے واضح کیا۔ آخر میں انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حالات اسی رخ پر چلتے رہے تو اے این پی مجبوراً سخت اقدامات پر مجبور ہو گی، اور پھر حکومت کو سنبھلنے کا موقع بھی نہیں ملے گا۔

عوامی نیشنل پارٹی پاک بھارت جنگی صورتحال کے بعد گرینڈ ڈائیلاگ کا مطالبہ وفاق پاکستان کو یہاں سے آگے بڑھنے کے لیے ایک نئے عہد کا آغاز کرنا ہوگا، ترجمان اے این پی وفاقی یکجہتی اور ترقی کے لیے جامع مکالمے کی اشد ضرورت ہے، انجنیئر احسان اللہ خان اسلام آباد (پ ر) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان انجنیئر احسان اللہ خان نے کہا ہے کہ موجودہ حالات اور جنگی ماحول کے خاتمے کے بعد پاکستان ایک تاریخی موڑ پر کھڑا ہے۔ یہ ایک نادر موقع ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں، آئینی ادارے اور دیگر متعلقہ فریقین مل بیٹھ کر وفاق کے استحکام اور قومی ترقی کے لیے ایک گرینڈ ڈائیلاگ کا انعقاد کریں، تمام فریقین کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کریں اور آئین پاکستان کی بالادستی کو یقینی بناتے ہوئے وفاقی اکائیوں کے دیرینہ مسائل کا حل تلاش کریں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ گرینڈ ڈائیلاگ کے ذریعے صوبائی خودمختاری کو نہ صرف تسلیم کرنا ضروری ہے بلکہ اسے عملی طور پر نافذ بھی کیے جانے کا روڈ میپ بھی پیش کرنا پڑے گا۔ اٹھارہویں ترمیم ایک اہم سنگ میل ہے، لیکن اس کے مکمل نفاذ اور صوبوں کو وسائل کی منصفانہ تقسیم کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی ثقافتی اور لسانی تنوع کو ایک چیلنج کے بجائے طاقت کے طور پر استعمال کرنے کے لیے تمام فریقین کو آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے جامع مکالمے میں حصہ لینا چاہیے۔ مرکزی ترجمان اے این پی کے مطابق ایک ترقی یافتہ اور پرامن پاکستان کے لیے انسانی حقوق کا تحفظ ناگزیر ہے۔ گرینڈ ڈائیلاگ میں آزادیِ اظہار، مذہبی آزادی، اقلیتوں کے حقوق، اور خواتین و بچوں کے تحفظ جیسے مسائل پر خصوصی توجہ دی جانی چاہیے۔ اس کے لیے قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانا اور عدالتی نظام کو آزادانہ طور پر کام کرنے کی اجازت دینا ضروری ہے۔ انجنیئر احسان اللہ خان نے شدت پسندی اور دہشت گردی کو پاکستان کے لیے ایک بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ گرینڈ ڈائیلاگ میں دہشت گردی کے خلاف ایک متفقہ اور منظم حکمت عملی تیار کی جانی چاہیے۔ اس میں عسکری کارروائیوں کے ساتھ ساتھ معاشرتی اصلاحات، تعلیم کے فروغ، اور معاشی مواقع کی فراہمی جیسے اقدامات شامل ہونے چاہئیں تاکہ دہشت گردی کی جڑوں کو ختم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ بنیاد پرستی، شدت پسندی، اور سماجی گھٹن نے پاکستان کے سماجی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے گرینڈ ڈائیلاگ میں ایک جامع میثاق کی تشکیل ضروری ہے جو متنوع اور معتدل سماج کی تشکیل، روشن خیالی کے فروغ، طبقاتی فرق کے خاتمے، اور معاشی برابری کے نظام پر مبنی ہو۔ اس میثاق کے تحت تعلیمی نصاب میں اصلاحات، بین الصوبائی ثقافتی پروگرامز، منصفانہ ٹیکس نظام، زرعی اصلاحات، اور غربت کے خاتمے کے لیے قومی پروگرام شروع کیے جائیں۔ ترجمان نے کہا کہ 10 مئی 2025 ایک علامتی دن ہو سکتا ہے جو پاکستان کے لیے ایک نئے عہد کا آغاز کرے۔ انہوں نے تمام فریقین سے اپیل کی کہ وہ سیاسی عصبیت، ادارہ جاتی مفادات، اور ذاتی ایجنڈوں سے بالاتر ہو کر قومی مفاد کو ترجیح دیں۔ گرینڈ ڈائیلاگ پاکستان کے لیے ایک سنہری موقع ہے کہ وہ اپنی تاریخ کے تاریک ابواب کو بند کر کے ایک خوشحال اور پرامن مستقبل کی طرف بڑھے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ آئین کی بالادستی، صوبائی خودمختاری، انسانی حقوق کا تحفظ، غیر ضروری تنازعات سے گریز، دہشت گردی کے خلاف منظم کارروائی، اور بنیاد پرستی کے خاتمے کے لیے ایک جامع میثاق وہ ستون ہیں جن پر ایک مضبوط اور مستحکم پاکستان کی عمارت تعمیر کی جا سکتی ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی تمام فریقین سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ خلوص، عزم، اور تعاون کے ساتھ اس ڈائلاگ میں شریک ہوں تاکہ پاکستان ہر شہری کے لیے امید اور خوشحالی کا مینار بن سکے۔

انتخابات میں پی ٹی آئی کے کارکنان نے بڑی محنت کی، ہمدردی کا ووٹ بھی لیا لیکن حکومت آنے کے بعد وزیراعلیٰ آپ کا نہیں۔ اب بھی اگر گنڈاپور صاحب صوبائی حقوق کیلئے مائنز اینڈ منرل ایکٹ کی مخالفت کرتے ہیں، تو ہم تمام اختلافات بھلا کر ساتھ چلنے کو تیار ہیں۔ `امیر حیدر خان ہوتی`